لاؤس چین کے ساتھ فعال طور پر پالیسی تبادلہ کر رہا ہے، سونگ سائی
بیجنگ (ویب ڈیسک) لاؤس کے وزیر اعظم سونگ سائی نے چائنا میڈیا گروپ کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں کہا کہ لاؤس اور چین نہ صرف ہمسایہ ممالک ہیں بلکہ طویل مدتی اور مستحکم دوستانہ شراکت دار بھی ہیں۔ لاؤس چین ہم نصیب معاشرے کا تصور چین کے گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو کے مطابق ہے ، دونوں ممالک کے مابین تعاون کے لئے ایک نئی سمت کی نشاندہی کرتا ہے ، اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی مشترکہ تعمیر کے لئے اہم رہنمائی فراہم کرتا ہے۔
اس وقت لاؤس چین کے ساتھ فعال طور پر پالیسی تبادلہ کر رہا ہے، اور لاؤس اور چین کے مابین ہم نصیب معاشرے کی تعمیر دونوں ممالک کے تعلقات کو ایک نئی سطح پر لائے گی۔ہفتہ کے روز سونگ سائی نے کہا کہ چین نے سماجی اور ثقافتی ترقی اور ماحولیاتی تحفظ کے شعبوں میں قابل ذکر کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ چین نے مکمل طور پر سبز اور پائیدار ترقی حاصل کی ہے۔ چین کے کامیاب تجربے کو سامنے رکھتے ہوئے، لاؤس کو دیہی علاقوں میں طرز زندگی کو تبدیل کرنے اور معیار زندگی کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔
چین-لاؤس ریلوے کے بارے میں بات کرتے ہوئے سونگ سائی نے کہا کہ یہ ٹھوس معاشی فوائد پر مبنی منصوبہ ہے۔ انہوں نے لاؤس-چائنا ریلوے کے ذریعہ لائی گئی مثبت تبدیلیوں کی بہت تعریف کی ، جس نے اس روٹ کے تمام حصوں میں فوائد اور ترقی پیدا کی ہے اور لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنایا ہے، اس کے علاوہ لاؤس اور چین مشترکہ طور پر لاؤس چین بارڈر اکنامک کوآپریشن زون کی تعمیر پر اتفاق رائے پر پہنچ گئے ہیں اور چائنا لاؤس 500 کے وی انٹرکنکشن منصوبے کے لاؤس سیکشن کی تعمیر کا آغاز کر دیا گیا ہے جس نے لاؤس کی بجلی کی پیداوار میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
سونگ سائی نے یہ بھی کہا کہ مصنوعی ذہانت ہمیں انسانی وسائل کو زیادہ مؤثر طریقے سے ترقی دینے اور قدرتی وسائل کو زیادہ موثر طریقے سے استعمال کرنے میں مدد کرے گی۔ لاؤس چین کے ساتھ تعاون کرنے اور لاؤس کی معیشت کو ترقی دینے کے لئے چین کے تجربے سے سیکھنے کے لئے تیار ہے تاکہ لاؤس کی معیشت وقت کی رفتار کے مطابق چل سکے۔