چین طویل عرصے سے کمبوڈیا کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار رہا ہے، چینی صدر

0

چین کمبوڈیا دوستی کو نقصان پہنچانے والی بیرونی طاقتوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہوگا، شی

بیجنگ (ویب ڈیسک) کمبوڈیا کے اپنے سرکاری دورے کے موقع پر چینی صدر شی جن پھنگ کا دستخط شدہ مضمون کمبوڈیا کے خمیر ٹائمز، کمبوڈیا چائنا ڈیلی اور کمبوڈیا کی "نیو نیوز” ویب سائٹ پر شائع ہوا۔ مضمون کا عنوان ہے ” نئے دور میں چین-کمبوڈیا ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو مستحکم انداز میں فروغ دیا جائے” ۔جمعرات کے روزشی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ یہ گزشتہ نو سال میں کمبوڈیا کا ان کا دوسرا دورہ ہے۔

چین طویل عرصے سے کمبوڈیا کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار اور سرمایہ کاری کا سب سے بڑا ذریعہ رہا ہے، اور دونوں ممالک کے درمیان صنعتی اور سپلائی چین میں تعاون گہرا ہوتا جا رہا ہے۔ چین دوستی، خلوص، باہمی فائدے اور جامعیت پر مبنی تصور اور خوشگوار ہمسائیگی کے اصولوں پر عمل پیرا رہےگا تاکہ چین کی جدیدکاری کی کامیابیوں سے مزید ہمسایہ ممالک مستفید ہوسکیں اور مشترکہ طور پر ایشیا کی جدیدکاری کے عمل کو فروغ مل سکے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایشیائی خاندان کے اہم ارکان کی حیثیت سے چین اور کمبوڈیا کو اعلیٰ سطح کے سیاسی باہمی اعتماد کو گہرا کرتے ہوئے چین کمبوڈیا دوستی کو نقصان پہنچانے والی بیرونی طاقتوں کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہوگا اور مشترکہ طور پر سیاسی سلامتی کا تحفظ کرنا ہوگا۔ہمیں اعلیٰ معیار اور باہمی فائدہ مند تعاون کو وسعت دیتے ہوئے کثیر الجہتی تجارتی نظام کی مشترکہ حفاظت کرنی ہوگی اور اعلیٰ معیار کے سکیورٹی تحفظ کو یقینی بناتے ہوئے مشترکہ طور پر علاقائی اور عالمی امن و امان کو فروغ دینا ہوگا۔

شی جن پھنگ کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے عوام کے درمیان تبادلوں کو فروغ دینا ضروری ہےتاکہ ایک دوسرے کو سمجھنے میں مدد مل سکے۔چین اور کمبوڈیا کو اعلیٰ معیار کی اسٹریٹجک کوآرڈینیشن کو مضبوط بناتے ہوئے مشترکہ طور پر بالادستی کی مخالفت کرنا اور دونوں ممالک اور ترقی پذیر ممالک کے مشترکہ مفادات کا تحفظ کرنا چاہیئے تاکہ کھلے پن اور تعاون پر مبنی بین الاقوامی ماحول برقرار رکھا جائے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.