برطانیہ آنے کے خواہش مند افراد کی ویزا درخواستوں میں ایک تہائی کمی ریکارڈ

لندن (ویب ڈیسک)برطانیہ آنے کے خواہش مند افراد کی ویزادرخواستوں میں ایک تہائی کمی ریکارڈ کی گئی، ہوم آفس نے بتایا کہ 12ماہ کے دوران سب سے زیادہ کمی ہیلتھ اینڈ کیئرورکرزکی درخواستوں میں ہوئی،صرف 2900 درخواستیں موصول ہوئیں،رپورٹ کے مطابق طلبا اورہیلتھ کیئرورکرز پر خاندان کو اپنے ہمراہ برطانیہ لانے پرسابقہ حکومت کی پابندی کے باعث ویزا درخواستوں میں کمی ہوئی۔

تفصیلات کے مطابق برطانیہ آنے کے خواہشمند طلبہ ، اوورسیز ورکرز اور ان کے خاندانوں کے ویزے کی درخواست دینے میں گزشتہ12ماہ کے دوران ایک تہائی کمی ہوئی ہے۔ ان درخواستوں میں تیزی سے کمی کی وجہ گزشتہ کنزرویٹو حکومت کی طرف سے زیادہ تر طلبہ اور ہیلتھ اینڈ سوشل کیئرز پر اپنے خاندان ہمراہ لانے پر پابندی عائد کر دی گئی تھی۔ ہوم آفس کے اعدادوشمار کے مطابق ویزا کے لئے درخواست دینے والوں کی تعداد ایک لاکھ 41 ہزار سے کم ہو کر گزشتہ ماہ 91 ہزار رہ گئی تھی۔

ویزا درخواستوں میں سب سے زیادہ کمی ہیلتھ اور کیئر ورکرز کی طرف سے ہوئی جو 80 فیصد کم ہو کر صرف 2900 رہ گئی ۔ ہوم آفس کے ایک ترجمان نے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ ہنرمند افراد کی اس کمی کو پورا کرنے کے لئے اہم اپنی مقامی آبادی کوٹریننگ دیں، ان کا کہنا تھاکہ امیگریشن سے برطانیہ کو بہت سے فوائدحاصل ہوئے لیکن اس کو منصفانہ اور کنٹرولڈ ہونا چاہئے۔

نیشنل کیئر ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹیو کو چیئرمین نادرہ احمد نے کہا کہ برطانیہ کی طرف سے امیگریشن کی سخت پابندیوں کے باعث کچھ لوگوں نے اپنے ملک کو واپس یا ایسے ممالک میں جانا شروع کر دیاہے جہاں پر امیگریشن کی پابندیاں نرم ہیں۔

برطانیہ میں طلبہ کے زیرکفالت افراد کے ویزے 2019 کے 16 ہزار سے بڑھ کر 2022 میں ڈرامائی طور پر ایک لاکھ پینتس ہزار افراد تک پہنچ گئے ہیں۔ 2022 میں قانونی مائیگریشن 764,000 تک بڑھ گئی ہے تھی لیکن 2023 میں اس میں 10 فیصد کمی ہوئی۔

UK Visas Immigrationبرطانیہ کیلئے ویزا درخواستیں
Comments (0)
Add Comment