چین اور روس نے دنیا کیلئے "خصوصی ذمہ داریاں” نبھائی ہیں، چینی میڈیا

بیجنگ (ویب ڈیسک) رواں سال چینی عوام کی جاپانی جارحیت کے خلاف مزاحمتی جنگ، سوویت یونین کی عظیم حب الوطنی کی جنگ اور فاشزم مخالف عالمی جنگ کی فتح کی 80ویں سالگرہ ہے۔

اس خاص تاریخی لمحہ پر چینی صدر شی جن پھنگ نے 7 سے 10 مئی تک روس کا سرکاری دورہ کیا اور سوویت یونین کی عظیم حب الوطنی کی جنگ کی فتح کی 80ویں سالگرہ کی تقریبات میں شرکت کی، جو چین اور روس کے تعلقات کے اعلیٰ معیار ، بالخصوص سربراہی اسٹریٹجک رہنمائی کی سیاسی خوبی کی عکاسی کرتا ہے۔

ہفتہ کے روز چینی میڈ یا نے ایک رپورٹ میں کہا کہ چین اور روس کی یہ خصوصی ذمہ داری پہلے تو "تاریخی یادداشت کے محافظ” بننے میں ظاہر ہوتی ہے۔ چین اور روس کے مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ وہ دوسری جنگ عظیم کی فتح کی کامیابیوں کا دفاع کریں گے اور انسانیت کے خلاف نازی ازم اور نسلی فوقیت کے نظریے کے دوبارہ ابھرنے کو روکنے کے لیے پرعزم ہیں، جو کہ دونوں فریقوں کی جانب سے تاریخی حقائق کے دفاع اور جنگ کے بعد کے بین الاقوامی نظم و نسق کو برقرار رکھنے کے پختہ عزم کی عکاسی کرتا ہے۔

چین اور روس "ترقی اور احیاء کے ہمراہ ” تعمیر کےلئے پر عزم ہیں، تاکہ عالمی معیشت کی بحالی میں محرک قوت فراہم کی جائے۔ دورے کے دوران، چین اور روس کے درمیان 20 سے زائد دوطرفہ تعاون کے معاہدے طے پائے ، جن میں سرمایہ کاری کے تحفظ، ڈیجیٹل معیشت، قرنطینہ، اور فلمی تعاون کے کئی شعبے شامل ہیں۔ عالمی طاقتوں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن کے طور پر، چین اور روس کی "خصوصی ذمہ داری” بین الاقوامی انصاف اور عدل کے محافظ بننے میں بھی ظاہر ہوتی ہے۔

اس دفعہ چین اور روس کے رہنماوں کے درمیان بات چیت میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ اقوام متحدہ، شنگھائی تعاون تنظیم، اور برکس سمیت دیگر کثیرالجہتی پلیٹ فارمز پر ہم آہنگی اور تعاون کو قریب تر بنایا جائےگا۔ چین روس کے ساتھ مل کر عالمی کثیرالجہتی تجارتی نظام برقرار رکھےگا اور صنعتی اور سپلائی چین کے استحکام کا تحفظ کرےگا۔

روس نے یہ بھی کہا کہ زیادہ محصولات عائد کرنا غیر منطقی اور غیر قانونی ہے، اور یہ صرف خود کو متاثر کرے گا۔ نئے دور میں چین روس تعلقات مزید مستحکم اور مضبوط ہوں گے، اور عالمی انصاف اور عدل کے تحفظ کو مزید طاقتور بنائیں گے۔

Comments (0)
Add Comment