ماسکو (ویب ڈیسک) چینی صدر شی جن پھنگ نے ماسکو میں سوویت یونین کی عظیم حب الوطنی کی جنگ کی فتح کی 80ویں سالگرہ منانے کی تقریبات میں شرکت کے دوران سربیا ، میانمار ، کیوبا ، وینزویلا اور سلوواکیہ کے رہنماؤں سے الگ الگ ملاقاتیں کیں ۔ہفتہ کے روز چینی میڈ یا نے بتا یا کہ سربیا کے صدر وُوچچ سے ملاقات کے دوران، شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ 80 سال پہلے، چینی عوام اور سرب عوام نےفاشزم کےخلاف جنگ میں ایشیا اور یورپ کے میدان جنگ میں فتح کے لئے اہم کردار ادا کیا۔
چین سربیا کے ساتھ اسٹریٹجک بات چیت کو گہرا کرنے، باہمی حمایت کو بڑھانے، تجارت اور سرمایہ کاری تعاون کو مضبوط کرنے، متعلقہ پروجیکٹس کی تعمیرات اور آپریشنز جاری رکھنے میں مدد فراہم کرنے کے لئے تیار ہے، تاکہ مزید باہمی فائدہ مند نتائج حاصل کیے جا سکیں۔میانمار کے رہنما من آنگ ہلاینگ سے ملاقات کے دوران، شی جن پھنگ نے کہا کہ اس سال دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 75ویں سالگرہ ہے۔
چین میانمار کی حمایت کرتا ہے کہ وہ اپنے قومی حالات کے مطابق ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکے اورملکی سیاسی ایجنڈے کو مستحکم اندازمیں آگے بڑھائے۔ فریقین کو چین۔میانمار اقتصادی راہداری کے اہم پروجیکٹس کی تعمیر کو جاری رکھنے اور آن لائن جوا بازی اور ٹیلی کام فراڈ سمیت دیگر سرحد پار جرائم پر سختی سے کاری ضرب لگانا چاہیے۔کیوبا کے صدر ڈیاز کینل سے ملاقات کے دوران، شی جن پھنگ نے کہا کہ اس سال چین۔کیوبا سفارتی تعلقات کے قیام کی 65ویں سالگرہ ہے۔چین ثابت قدمی کے ساتھ کیوبا کی حمایت کرتا ہے کہ وہ غیر ملکی مداخلت اور ناکہ بندی کی مخالفت کرتے ہوئے اپنی خودمختاری کی حفاظت کرے اور ملک کی اقتصادی اور سماجی ترقی کو فروغ دے۔
فریقین کو برکس، چین۔لاطینی امریکہ فورم سمیت دیگر فریم ورک کے تحت تعاون اور ہم آہنگی کو مضبوط بناتے ہوئے طاقت کی سیاست اور یکطرفہ غنڈہ گردی کی مخالفت کرنی چاہیئے اور بین الاقوامی انصاف و عدل کا تحفظ کرنا چاہیئے ۔وینزویلا کے صدر مادرو سے ملاقات کے دوران، شی جن پھنگ نے کہا کہ چین قومی خودمختاری اور قومی وقار کے تحفظ میں وینزویلا کی مضبوط حمایت کرتا رہےگا اور وینزویلا کے ساتھ تمام شعبوں میں عملی تعاون کو مزید گہرا کرنے کا خواہاں ہے۔چین وینزویلا اور دیگر لاطینی امریکی ممالک کے ساتھ مل کر چین۔لاطینی امریکہ ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو مستحکم انداز میں آگے بڑھانےکے لئے تیار ہے۔سلوواکیہ کے وزیر اعظم رابرٹ فیکو سے ملاقات کے موقع پر شی جن پھنگ نے کہا کہ چین۔
سلوواکیہ اسٹریٹجک شراکت داری "تیز رفتار راستے” پر گامزن ہے۔ چین اس بات کا خیرمقدم کرتا ہے کہ سلوواکیہ چین کو بہترین مصنوعات برآمد کرے اور زیادہ چینی کاروباری ادارے سلوواکیہ میں سرمایہ کاری کریں۔ امید ہے کہ سلوواکیہ چین۔یورپ تعلقات کی بہتری اور ترقی کے لئے مثبت کردار ادا کرے گا۔مذکورہ بالا ممالک کے رہنماؤں نے ایک چین کے اصول پر قائم رہنے کے پختہ عزم اور چین کی جانب سے پیش کردہ تینوں گلوبل انیشی ایٹوز کی حمایت کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ یکطرفہ پسندی اور تحفظ پسندی کی مخالفت کرنے اور عالمی برادری کے مشترکہ مفادات کا تحفظ کرنے میں چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہیں ۔